(میاں افتخار احمد)
پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان فضائی روابط میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے کیونکہ تقریباً 13 سال کے وقفے کے بعد ڈھاکا اور کراچی کے درمیان پروازوں کی بحالی کا باضابطہ فیصلہ کر لیا گیا ہے اور یہ روٹ جو سابق شیخ حسینہ حکومت نے 2012 میں سیکیورٹی خدشات کے باعث معطل کیا تھا اب بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کی پالیسی کے تحت دوبارہ فعال کیا جا رہا ہے جبکہ حکام کے مطابق شہری ہوابازی اور سیاحت کے مشیر شیخ بشیر الدین اس ماہ کے آخر میں پاکستان کا دورہ کریں گے جہاں وہ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی، ایئرپورٹ حکام اور کراچی کے اہم تجارتی اداروں کے ساتھ تکنیکی اور عملی معاملات پر بات چیت کریں گے اور اس فیصلے سے توقع کی جا رہی ہے کہ دوطرفہ تجارت، لیبر موومنٹ، مسافر ٹریفک اور کارگو ٹرانسپورٹ میں نمایاں اضافہ ہوگا کیونکہ کراچی جو پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی مرکز ہے ماضی میں بھی بنگلہ دیشی تاجروں، طلبہ اور تارکین وطن کا اہم مرکز رہا ہے جبکہ بنگلہ دیش ایئرلائن بیمان نے تصدیق کی ہے کہ ابتدائی طور پر ہفتے میں تین پروازیں ڈھاکا سے کراچی اور کراچی سے ڈھاکا کے درمیان چلائی جائیں گی اور اگر طلب اور منافع میں اضافہ ہوا تو پروازوں کی تعداد بڑھانے پر بھی غور کیا جائے گا اور اسی سلسلے میں بیمان کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس روٹ کی بحالی خطے میں بڑھتے ہوئے تجارتی رجحانات، لیبر مارکیٹ کے مواقع اور پاکستان کے صنعتی شہروں سے بہتر ہوائی رابطے کی ضرورت کو سامنے رکھ کر کی جا رہی ہے کیونکہ ماضی میں کراچی بیمان کے منافع بخش ترین بین الاقوامی مقامات میں شمار ہوتا تھا اور بنگلہ دیشی مشیر ہوابازی اپنے آئندہ دورۂ پاکستان میں دوطرفہ تجارت، کارگو کے فروغ، لیبر مارکیٹ میں تعاون اور علاقائی رابطہ کاری کے امور پر بھی اہم ملاقاتیں کریں گے جبکہ اس سے پہلے چیئرمین سول ایوی ایشن اتھارٹی بنگلہ دیش ایئر وائس مارشل محمد مصطفی محمود صدیق اور پاکستان سول ایوی ایشن کے ڈائریکٹر جنرل نادر شفیع ڈار کے درمیان ڈھاکا میں ملاقات ہوئی تھی جس میں پروازوں کی بحالی پر مثبت اور نتیجہ خیز گفتگو ہوئی تھی اور بنگلہ دیشی حکام کا خیال ہے کہ اس بحالی سے ان کے برآمدی شعبوں خصوصاً ملبوسات، دواسازی اور شپ بلڈنگ کے لیے پاکستانی منڈیوں تک رسائی آسان ہو جائے گی جبکہ پاکستان میں کاروباری حلقوں اور بنگلہ دیشی کمیونٹی نے اس پیش رفت کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ براہِ راست پروازیں سفری وقت اور لاجسٹک اخراجات کم کرنے کے ساتھ ساتھ تجارتی وفود اور عوامی رابطوں کو بھی مضبوط بنائیں گی اور بیمان کی جنرل مینجر تعلقات عامہ بشریٰ اسلام کے مطابق پاکستانی حکام کے ساتھ مذاکرات مثبت انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں اور روٹ کے مکمل فعال ہونے کے بعد ڈھاکا کراچی ایئر کوریڈور دوبارہ زندہ ہو جائے گا جس سے دونوں ممالک کے تعلقات میں نئے سفارتی، تجارتی اور سماجی امکانات پیدا ہونے کی امید ہے
