0

بلوچستان لیویز کو پولیس میں ضم ہونے سے ایک جدید فورس وجود میں آئے گا۔ آئی جی پولیس طاہر محمود

(Publish from Houston Texas USA)

( سید سردار محمد خوندئی بیوروچیف چمن )

ہفتہ کے روز بلوچستان پولیس انسپکٹر جنرل طاہر محمود اور ڈی آئی جی ژوب رینج محمد کاشف ایک روزہ دورے پر چمن آئے چمن پہنچنے پر انکا پرتپاک استقبال کیا گیا اور پولیس کی چاک و چوبند دستے نے سلامی پیش کی اس کے بعد یہاں چمن میں منعقدہ ضلع قلعہ عبداللہ اور ضلع چمن کے مشترکہ پولیس دربار سے خطاب کیا اور ضلع چمن کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر عبداللہ چیمہ اور ضلع قلعہ عبداللہ کے پولیس ڈسٹرکٹ آفیسر شاہد جمیل کاکڑ نے دونوں اضلاع کے مجموعی صورتحال اور امن و امان پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اور وہاں پر پولیس ملازمین کے مشکلات اور مسائل غور سے سنا اور انکے مسائل حل کرنے کیلئے مکمل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ آئی جی پولیس بلوچستان طاہر محمود پاک افغان بارڈر پر بھی گئے اور وہاں پر سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لیا گیا چمن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے عوام کی جان و مال کی حفاظت اولین ترجیحات میں شامل ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے امن و امان کے قیام کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات کئے جا رہے ہیں بلوچستان پولیس کی تنخواہیں دوسرے صوبوں سے زیادہ کم نہیں اور مزید پولیس کو بہترین کارکردگی کیلئے بھی مختلف پہلو پر غور وخوض جاری ہے لیویز فورس کے پولیس میں ضم کرنے کی وقت کا ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس صوبے کو مزید آگے بڑھانے کے لئے لیویز فورس کو پولیس میں ضم کرنا لازمی تھا لیویز فورس کی قربانیوں سے انکار نہیں کرتے ہیں مگر اب اس فورس کو قبائلی روایتی فورس سے تبدیل ہوکر جدید فورس بنایا جائے گا آخر چمن ڈی سی کمپلیکس میں ظہرانہ دینے کے بعد واپس کوئٹہ کی طرف روانہ ہوئے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں