(Publish from Houston Texas USA)
(محمد منصور ممتاز سے لاہور )
عقیدہ ختم نبوت کے عنوان پر طلبہ میں جوش و جذبہ، تینوں پوزیشن ہولڈرز کا اعلان
نئی نسل کو فتنہ قادیانیت سے آگاہ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے، علما کا خطاب
منکرین ختم نبوت مسلمانوں سے خود کو الگ کرچکے ہیں، مولانا عزیز الرحمن ثانی
قادیانی دنیا بھر میں جھوٹا پروپیگنڈا کر رہے ہیں، ان کے حقوق غصب نہیں کیے گئے، علما
عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت لاہور کے زیر اہتمام مرکز ختم نبوت جامع مسجد عائشہ نیو مسلم ٹاؤن لاہور میں سالانہ تقریری مقابلہ بسلسلہ تحفظ ختم نبوت منعقد ہوا، جس میں 75 طلبہ نے بھرپور شرکت کی۔ اس سال کے مقابلے میں عقیدہ ختم نبوت قرآن و سنت کی روشنی میں اور قادیانیوں و دیگر کفار کے درمیان بنیادی فرق کو موضوع بنایا گیا تھا۔
تقریب میں مہمانانِ گرامی میں شیخ الحدیث مولانا عبدالرحمن، مولانا عزیز الرحمن ثانی، مولانا قاری علیم الدین شاکر، میاں پیر رضوان نفیس، مفتی محمد عثمان، مولانا عبدالنعیم، مولانا عبدالسلام، مولانا عبدالشکور یوسف، مولانا ظہیر احمد قمر، مولانا شیر احمد، مولانا قاری محمد شفیق سمیت متعدد علما و طلبہ نے شرکت کی۔
منصفین کے فرائض مولانا محبوب الحسن طاہر، مولانا خالد محمود اور مولانا مختار الحق ظفر نے انجام دیے۔
مقابلے کے اختتام پر تمام شرکاء کو تین مختلف کتب پر مشتمل اعزازی تحائف پیش کیے گئے۔
پہلی پوزیشن جامعہ مدنیہ رائے ونڈ کے طالب علم علی شیر بن نصر محمد شیلڈ، قیمتی کتب کا سیٹ اور 10,000 روپے نقد انعام
دوسری پوزیشن مدرسہ دارالعلوم اسلامیہ اقبال ٹاؤن کے سید اعظم طارق بن انور شاہ شیلڈ، کتب کا سیٹ اور 7,000 روپے نقد انعام
تیسری پوزیشن پاکستان سائنس اکیڈمی حسن ٹاؤن لاہور کے محمد عدنان امتیاز بن امتیاز احمد شیلڈ، کتب کا سیٹ اور 5,000 روپے نقد انعام
علما کرام نے طلبہ کی محنت اور جذبے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس مقابلے کا مقصد نئی نسل میں عقیدہ ختم نبوت کی اہمیت کو اجاگر کرنا اور انہیں فتنہ قادیانیت کے حقیقی چہرے سے روشناس کرانا ہے۔ شرکا نے عزم ظاہر کیا کہ وہ زندگی بھر ختم نبوت کے تحفظ کے لیے کوشاں رہیں گے۔
مولانا عزیز الرحمن ثانی نے اپنے خطاب میں کہا:
“اسلام کے بنیادی عقائد کے بغیر کوئی شخص مسلمان نہیں ہوسکتا۔ ختم نبوت بنیادی عقائد میں اساسی حیثیت رکھتا ہے۔ منکرین ختم نبوت نے نئی نبوت کو مان کر خود کو مسلمانوں سے الگ کرلیا ہے اور اب ان کا اسلام سے کوئی تعلق باقی نہیں رہا۔”
مولانا علیم الدین شاکر نے اپنے خطاب میں کہا:
“قادیانی پوری دنیا خصوصاً مغرب میں جھوٹا پروپیگنڈا کرتے ہیں کہ پاکستان میں ان کے حقوق پامال ہوتے ہیں، حالانکہ وہ اسلام اور مسلمانوں کا نام استعمال کرکے خود مسلمانوں کے حقوق غصب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم انہیں ایسا کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔”
تقریب کے اختتام پر علمائے کرام نے دعا کی اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ نئی نسل کی فکری و عقیدتی رہنمائی کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔

