(Publish from Houston Texas USA)
(میاں افتخار احمد)
فیصل آباد کی گلیوں میں صفائی کرنے والی محنت کش خاتون نصرت بی بی نے ایمانداری اور اصول پسندی کی ایسی مثال قائم کی ہے جو نہ صرف ستھرا پنجاب پروگرام بلکہ پورے معاشرے کیلئے ایک پیغام ہے کہ دیانت داری بڑے عہدوں یا دولت سے نہیں بلکہ دل کے روشن ہونے سے جنم لیتی ہے۔ محلہ نگہبان پورہ میں معمول کی ڈیوٹی کے دوران انہیں کوڑے میں ایک پیکٹ ملا جسے کھول کر دیکھا تو اندر نوٹوں کی گڈیاں موجود تھیں جن کی مجموعی رقم 9 لاکھ روپے نکلی۔ یہ وہ لمحہ تھا جہاں اکثر لوگ بہکاوے میں آ جاتے ہیں مگر نصرت بی بی کا ایمان اور اصول اس آزمائش پر پورا اترے۔ انہوں نے بلا تاخیر اپنے افسر کو اطلاع دی اور پیکٹ فوراً کئیر کمپنی کے دفتر پہنچایا گیا جہاں نوٹوں کی گنتی کے بعد پوری رقم اصل مالک تک پہنچائی گئی۔ بعد ازاں معلوم ہوا کہ گھر کے اندر صفائی کے دوران غلطی سے رقم کوڑا دان میں پھینک دی گئی تھی جو باہر آ کر کوڑے میں شامل ہو گئی۔ رقم کے مالک کیلئے یہ لمحہ حیرانی اور شکرگزاری کا تھا جبکہ نصرت بی بی کیلئے عزت و احترام میں اضافہ کا۔ یہی وہ کردار ہیں جو معاشرے کو جگمگاتے ہیں۔ نصرت بی بی کے اس عمل پر ضلعی انتظامیہ اور صفائی کمپنی دونوں نے ان کی حوصلہ افزائی کی۔ ڈپٹی کمشنر کیپٹن ریٹائرڈ ندیم ناصر نے اس نیک کردار پر انہیں ضلعی انتظامیہ کا فخر قرار دیا اور کہا کہ ایسے ایماندار لوگ ہی معاشرے میں بھروسہ اور مثبت روایات کو جنم دیتے ہیں۔ اسی سلسلے میں ڈی سی آفس میں ایک تقریب منعقد کی گئی جہاں رقم کے مالک، کئیر کمپنی کے افسران اور انتظامیہ نے مشترکہ طور پر نصرت بی بی کو 3 لاکھ روپے انعام دیئے۔ انہیں تعریفی سرٹیفکیٹ بھی پیش کیا گیا تاکہ اس عظیم عمل کی عوامی سطح پر پذیرائی ہو اور دوسروں کیلئے مثال بنے۔ ڈپٹی کمشنر نے نہ صرف انعام دیا بلکہ ان کے بیٹے کو روزگار فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا جو ایک قابل ستائش اقدام ہے۔

اس کے ساتھ ہی نصرت بی بی کی تنخواہ بڑھانے کی ہدایات بھی جاری کی گئیں تاکہ ان کی معاشی مشکلات میں کمی آئے اور انہیں اس بات کا احساس ہو کہ دیانت دار لوگ معاشرے میں حقیقی طور پر قدر پاتے ہیں۔ نصرت بی بی کا کردار اس حقیقت کا ثبوت ہے کہ ایمانداری کسی غربت، مجبوری یا کم حیثیتی کی محتاج نہیں ہوتی۔ 9 لاکھ روپے جیسی بڑی رقم کا سامنے آنا کسی کیلئے بھی ایک کڑا امتحان ہو سکتا ہے مگر انہوں نے ثابت کیا کہ رزق کی تلاش میں محنت اور حلال کمائی کا یقین انسان کو ہر غلط راستے سے بچا لیتا ہے۔ ایسے واقعات معاشرے میں امید کی وہ کرن ہیں جو بتاتی ہے کہ پاکستان آج بھی نیک اور اصول پسند لوگوں سے خالی نہیں۔ یہ صرف ایک خاتون ورکر کی دیانت داری نہیں بلکہ یہ ایک پورے نظام کیلئے پیغام ہے کہ اگر سرکاری ادارے اپنے اچھے عملے کی عزت اور حوصلہ افزائی کریں تو معاشرہ مجموعی طور پر بہتر سمت میں سفر شروع کر دیتا ہے۔ نصرت بی بی جیسے کردار ہمیں یاد دلاتے ہیں کہ معاشرے کا اصل سرمایہ وہ لوگ ہیں جو اپنے فرائض ایمانداری، خوفِ خدا اور فرض شناسی کے ساتھ ادا کرتے ہیں۔ یہ خاتون نہ صرف اپنے عمل سے دوسروں کیلئے مثال بنیں بلکہ ثابت کیا کہ عزت اور عظمت کا تعلق کردار سے ہے نہ کہ عہدے، دولت یا طاقت سے۔ فیصل آباد کی گلیوں میں صفائی کرنے والی یہ باوقار خاتون آج پورے شہر کیلئے قابل فخر ہیں اور ان کی ایمانداری آنے والی نسلوں کیلئے مشعل راہ ہے۔ ایسے کردار اگر ہمارے اداروں میں بڑھ جائیں تو شاید وہ پاکستان بنا سکیں جس کا خواب ہم سب دیکھتے ہیں۔
