(Publish from Houston Texas USA)
(میاں افتخار احمد)
قانونی تقرر اور فوجی ڈھانچے کی تبدیلی کی تصدیق، سوشل میڈیا پر مبالغہ آرائی اور فیک نیوز کی بھرمار
فیصل آباد: پاکستان آرمی چیف جنرل حافظ عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کا رینک اور چیف آف ڈیفنس فورسز کا عہدہ قانونی طور پر دے دیا گیا۔ پارلیمنٹ میں 27ویں آئینی ترمیم منظور کی گئی ہے تینوں مسلح افواج کے سربراہ کو مربوط ڈھانچہ دیا گیا ہے جس میں آرمی چیف بطور چیف آف ڈیفنس فورسز تینوں شاخوں کی کمان سنبھالیں گے اور نوٹیفکیشن جاری کرنے کی تیاری کی گئی ہے تاکہ عہدے کی قانونی حیثیت مکمل طور پر تسلیم ہو جائے حالیہ دنوں میں کچھ ذرائع میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ عاصم منیر کو تاحیات فوج اور ریاست کی مکمل کمان، سیاسی جماعتوں کے خاتمے اور مستقبل کے صدارتی و وزارتی تقرر پر مکمل اختیار دے دیا گیا ہے یہ دعوے کسی مستند سرکاری نوٹیفکیشن یا قانونی شق سے ثابت نہیں ہوئے معتبر ذرائع کے مطابق عاصم منیر کو قانونی طور پر فیلڈ مارشل اور چیف آف ڈیفنس فورسز مقرر کیا گیا ہے مگر ان کے اختیارات سیاسی جماعتوں یا جمہوری اداروں پر مکمل اثر انداز نہیں ہوں گے فوجی اصلاحات موجودہ آئینی فریم ورک کے اندر کی گئی ہیں اور سول ادارے، پارلیمنٹ اور عدلیہ کی قانونی حیثیت برقرار ہے حقائق کی بنیاد پر خلاصہ یہ ہے کہ پاکستان آرمی چیف کے فیلڈ مارشل اور چیف آف ڈیفنس فورسز عہدے پر تقرر کی قانونی تصدیق ہو چکی ہے مگر جو دعوے افواہوں اور مبالغہ آرائی پر مبنی ہیں کہ فوجی حکمرانی تاحیات ہوگی یا سیاسی جماعتیں ختم کر دی جائیں گی وہ مستند نہیں اور ان کا کوئی سرکاری ثبوت موجود نہیں۔
