0

ساہیوال آرٹس کونسل میں معذور افراد کے عالمی دن کے حوالے سے ایک مؤثر اور اہم مکالمہ ہوا جو “آواز دو” پروگرام اور ایل ایل پی کی مشترکہ کاوش سے ترتیب دیا گیا۔ اس مکالمے میں خواتین، معذور افراد اور متعلقہ اداروں کے نمائندگان کی شرکت۔

(Publish from Houston Texas USA)

(رپورٹ: طیب حبیب خان بیورو چیف ساہیوال ڈویژن)

ساہیوال آرٹس کونسل میں معذور افراد کے عالمی دن کے حوالے سے ایک مؤثر اور اہم مکالمہ ہوا جو “آواز دو” پروگرام اور ایل ایل پی کی مشترکہ کاوش سے ترتیب دیا گیا۔ اس مکالمے میں خواتین، معذور افراد اور متعلقہ اداروں کے نمائندگان نے شرکت کی اور معذوری سے متعلقہ چیلنجز، ضروری سہولیات اور مستقبل کے تقاضوں پر جامع گفتگو کی گئی۔ اس موقع پر ڈائریکٹر آرٹس کونسل ڈاکٹر ریاض ہمدانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ دن محض یاد دہانی نہیں بلکہ تجدیدِ عزم کا لمحہ ہے۔ پنجاب آرٹس کونسل ہمیشہ اظہار، صلاحیت اور شناخت کے مواقع فراہم کرنے کے لیے خصوصی افراد کے ساتھ کھڑی ہے۔ ہمیں رویّوں کی تبدیلی اور مواقع کی فراہمی کو ترجیح دینا ہوگی تاکہ ان کی صلاحیتوں کو معاشرتی ترقی میں شامل کیا جا سکے۔ اسسٹنٹ کمشنر ساہیوال ماہم واحد نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ افراد باہم معذوری معاشرے کے فعال شہری ہیں اور ریاست کی ذمہ داری ہے کہ انہیں باعزت اور محفوظ مواقع فراہم کیے جائیں۔ صرف قانون سازی نہیں بلکہ عملی اقدامات اور مثبت رویّے حقیقی تبدیلی کا ذریعہ بنتے ہیں۔ ہمیں ہمدردی سے زیادہ شمولیت اور سہولت کاری کے عمل کو مضبوط کرنا ہوگا۔شرکاء کی جانب سے اس بات کا بھی اظہار کیا گیا کہ یقیناً پنجاب حکومت افراد باہم معذوری کی سہولت اور فلاح کے لیے اہم اقدامات کر رہی ہے اور سہولیات کی فراہمی کے مختلف مراحل پر قابلِ ذکر پیشرفت موجود ہے تاہم مزید بہتری اس صورت میں ممکن ہے کہ تعلیم، صحت، معاون آلات، رجسٹریشن کے حصول، سرکاری عمارات تک رسائی اور روزگار کے مواقع جیسے اہم شعبوں میں سہولت کاری کے عمل کو مزید بہتر اور مؤثر بنایا جائے۔ اس سلسلے میں معاشرتی سطح پر رویّوں کی تبدیلی بھی بنیادی اہمیت کی حامل ہے۔ پروگرام میں ڈاکٹر احمر ذوالفقار ریجنل ڈائریکٹر علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی، محمد شفیق اور میڈم ساجدہ اسسٹنٹ ڈائریکٹرز سوشل ویلفیئر،سوشل ویلفیئر آفیسر سید علی طاہر شیرازی ، ساہیوال چیمبر آف کامرس سے میڈم نغمانہ ، میڈم سدرہ سائیکولوجسٹ سکول آف اسپیشل ایجوکیشن سمیت مختلف سرکاری اداروں، سماجی تنظیموں، خواتین اور افراد باہم معذوری نے شرکت کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں