(میاں افتخار احمد)
ڈائریکٹر جنرل ایف ڈی اے محمد اصف چوہدری نے حکم دیا ہے کہ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث لینڈ ڈیویلپرز کے خلاف فوجداری مقدمات درج کرائے جائیں تاکہ قانون کی عملداری کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے یہ حکم اپنے دفتر میں عوامی مسائل سنتے ہوئے جاری کیا۔ اس موقع پر ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف ڈی اے قیصر عباس رند، ڈائریکٹر ٹاؤن پلاننگ اسماء محسن، ڈائریکٹر ائی ٹی یاسر اعجاز چٹھہ، اور دیگر افسران موجود تھے۔ ڈائریکٹر جنرل ایف ڈی اے نے حکومت پنجاب کی اوپن ڈور پالیسی کے تحت شہریوں کی شکایات سنیں اور ان کی درخواستوں پر مسائل کی فوری ازالہ کے لیے متعلقہ افسران کو احکامات جاری کئے۔ انہوں نے شہریوں کو بتایا کہ غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کے خلاف مستقل بنیادوں پر ٹھوس انداز میں آپریشن جاری ہے اور ایسی کسی بھی کوشش کو ناکام بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نجی ہاؤسنگ سکیموں کے ڈویلپرز پر واضح کیا گیا ہے کہ وہ اپنے ملکیتی رقبہ موجود نہ ہونے کی صورت میں پلاٹ کی فائل فروخت کرنے سے باز رہیں اس سلسلے میں شہریوں سے دھوکہ دہی اور فراڈ کا سخت نوٹس لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے ڈائریکٹر ٹاؤن پلاننگ کو ہدایت کی کہ ہاؤسنگ سکیموں کے ڈویلپرز کی قانون شکنی پر فوری محکمانہ کاروائی عمل میں لائیں اور سکیم کی عدم منظوری پر غیر قانونی ڈیویلپمنٹ پر ضابطہ کے تحت جرمانے عائد کر کے ان کی وصولیوں کو یقینی بنایا جائے۔ ڈی جی ایف ڈی اے نے شہریوں کی بعض شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے قبضہ مافیا، تجاوزات، ناجائز تعمیرات، اور بلڈنگ لاز کے خلاف ورزیوں پر بلا تاخیر آپریشن کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ رہائشی جائیدادوں کی غیر قانونی کمرشلائزیشن کو باقاعدگی سے چیک کریں۔ انہوں نے عدالتی ڈگریوں کی فوری تعمیل کرنے، عدالتی مقدمات کی مؤثر پیروی اور ادارہ کے مفادات کا مکمل تحفظ کرنے کی تاکید کی اور کہا کہ جائیدادوں کے وراثتی انتقالات میں تاخیر نہیں ہونی چاہیئے اس سلسلے میں درخواست گزاروں کو تیز رفتار ریلیف فراہم کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں۔ ڈائریکٹر جنرل ایف ڈی اے نے شہریوں کو بتایا کہ متعدد جدید اصلاحات کے ذریعے سروسز ڈیلیوری میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو بروئے کار لایا جا رہا ہے جس کی بدولت ان لائن دفتری کارروائی مکمل کر کے ریل ٹائم میں جائیدادوں کے اونرشپ کلیئرنس سرٹیفکیٹس،ٹاؤن پلاننگ رپورٹس اور قبضہ سلپ سمیت دیگر این او سی کا اجراء ممکن ہوا ہے۔ انہوں نے ادارہ کی تیز رفتار سروسز کی فراہمی میں مزید بہتری لانے کی عزم کو دہرایا اور شہریوں سے کہا کہ وہ اپنے مسائل کے حل کے لئے دفتری اوقات میں ان سے بلا جھجھک رابطہ کر سکتے ہیں
