0

سمن آباد نجی اکیڈمی پر حملے کی تحقیقات میں پیشرفت، ایس ایچ او آمنہ جمیل کی زیرِ نگرانی شواہد اکٹھے

ایس ایچ او آمنہ جمیل کا انویسٹی گیشن آفیسر کو سی سی ٹی وی فوٹیج اور شواہد حاصل کرنے کا حکمسمن آباد میں نجی اکیڈمی پر اوباش نوجوانوں کے مبینہ حملے، خواتین اساتذہ پر تشدد اور طلبہ میں خوف و ہراس پیدا کرنےاور اکیڈیمی کی املاک کو نقصان پہنچانے کے واقعے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔

خاتون پولیس اسٹیشن ریس کورس میں اندراجِ مقدمہ کے لیے دی گئی درخواست پر کارروائی کے دوران درخواست گزار خواتین اساتذہ اور مبینہ ملزمان دانش، طلحہ اور ان کی والدہ کو خاتون ایس ایچ او آمنہ جمیل کے روبرو پیش کیا گیا۔

ایس ایچ او آمنہ جمیل، جو اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور متوازن رویے کے باعث معروف ہیں، نے فریقین کو منصفانہ موقع دیتے ہوئے اپنے اپنے مؤقف پیش کرنے کی ہدایت کی۔
اس موقع پر مدعیہ خاتون ٹیچر نے واقعے کی ویڈیو شواہد اور موبائل ریکارڈنگ بطور ثبوت پیش کئے، جبکہ ملزمان کی جانب سے زبانی وضاحتیں پیش کی گئیں۔

ایس ایچ او نے دونوں فریقین کے مؤقف سننے کے بعد انویسٹی گیشن آفیسر محترمہ سدرہ جبین کو ہدایت جاری کی گئی کہ جائے وقوعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج سمیت تمام شواہد حاصل کر کے رپورٹ مرتب کی جائے تاکہ انصاف کے تقاضے پورے کر نے کے بعد حقیقی ذمہ داران کا تعین کر کے قانونی کارروائی مکمل کی جا سکے۔

یاد رہے کہ چند روز قبل سمن آباد کی ایک نجی اکیڈمی میں مبینہ طور پر نوجوان طلحہ اور دانش نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ اکیڈمی پر حملہ کرتے ہوئے خواتین اساتذہ کو تشدد، ہراسانی اور توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا تھا۔
واقعے کے دوران چادر اور چار دیواری کے تقدس کی پامالی اور معصوم طلبہ و طالبات کو خوف و دہشت میں مبتلا کرنے کے واقعات کی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔

متاثرہ خواتین اساتذہ نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز، آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور اور ڈی آئی جی فیصل کامران سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں مکمل تحفظ فراہم کیا جائے اور ایسے تعلیم دشمن عناصر کے خلاف مثالی کارروائی کی جائے تاکہ آئندہ کوئی بھی شخص خواتین اور تعلیمی اداروں کے تقدس کی خلاف ورزی کا سوچ بھی نہ سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں