وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ایرانی صدر مسعود پیزشکیان سے ٹیلی فون پر بات کی، جس میں گذشتہ آٹھ دنوں سے اسرائیل کی بلا اشتعال جارحیت کے بعد حالیہ امریکی حملوں کی مذمت کی۔ انہوں نے ایرانی عوام اور حکومت کے ساتھ پاکستان کی غیر متزلزل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے جانوں کے ضیاع پر دلی تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔
وزیر اعظم نے خدشات کا اظہار کیا کہ نشانہ بنائے گئے مقامات انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (IAEA) کے تحفظات کے تحت تھے، حملوں کو IAEA کے قوانین اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔ اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے ایران کے اپنے دفاع کے حق پر زور دیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے امن کا واحد قابل عمل راستہ مذاکرات اور سفارت کاری کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کشیدگی کو کم کرنے کے لیے اجتماعی کوششوں پر زور دیا اور تعمیری کردار ادا کرنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
صدر پیزشکیان نے پاکستان کی حمایت کو سراہا اور ایران کی حکومت، عوام اور عسکری قیادت کی جانب سے شکریہ ادا کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اس نازک وقت میں مسلم کمیونٹی کے اندر اتحاد کی اہمیت پر اتفاق کیا اور قریبی رابطے برقرار رکھنے کا عہد کیا۔