0

علی محمد خان: 2025 کے نوبل امن انعام کے لیے نامزد، پاکستان اور عالمی امن کی نئی امید

(تحریر علی نعمان)

(تعارف)
پاکستان سے تعلق رکھنے والے امن کے سفیر اور عالمی سطح پر معروف امن کارکن علی محمد خان کو 2025 کے نوبل امن انعام کے لیے سرکاری طور پر نامزد کر دیا گیا ہے۔ یہ نامزدگی نہ صرف پاکستان بلکہ بین الاقوامی امن کی تحریک کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے۔ علی محمد خان فی الحال پاکستان ڈیپارٹمنٹ آف پیس کے صدر، یو ایس ڈیپارٹمنٹ آف پیس کے نائب صدر، اور اقوام متحدہ کے ECOSOC کے مستقل رکن ہیں۔ انہیں غیر مسلح کاری، جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کی وکالت، اور عالمی امن کے لیے تعاون پر ان کے انقلابی اقدامات کی وجہ سے عالمی سطح پر سراہا جاتا ہے۔

(اہم کارنامے)
علی محمد خان نے ایک دہائی سے زائد عرصے تک امن کی تعمیر کے لیے کام کیا ہے، جس میں پاکستان کے شمالی علاقوں میں کمیونٹی سطح پر غیر مسلح کاری کی مہمات، بین الاقوامی امن مکالمے، اور تنازعات کے پرامن حل کی مضبوط وکالت شامل ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ پر تشویش کا اظہار کیا ہے، جس سے خطے میں جوہری خطرہ پیدا ہو رہا ہے۔ وہ فلسطینی شہریوں کے تحفظ اور غزہ اور ویسٹ بینک میں فوجی کارروائیوں کے خاتمے کے لیے انسانی اور سفارتی کالز کی قیادت کر رہے ہیں۔ انہوں نے دنیا بھر میں امن ریلیوں اور اقوام متحدہ سے وابستہ احتجاجی مظاہروں میں شرکت کی اور خطاب کیا، خاص طور پر نیویارک اور کیلیفورنیا میں، جہاں انہوں نے فوری جنگ بندی، غزہ کا محاصرہ ختم کرنے، اور عالمی سطح پر جوابدہی کا مطالبہ کیا۔

(نامزدگی پر ردعمل)
علی محمد خان نے نامزدگی کے اعلان کے بعد کہا،
“یہ نامزدگی صرف میری نہیں، بلکہ ہر اس شہری، ماں اور بچے کی ہے جو امن کی امید نہیں چھوڑتا۔ امن محض تنازعے کی عدم موجودگی نہیں، بلکہ انصاف، انسانیت اور ہمت کی موجودگی ہے۔ غزہ محض ایک جگہ نہیں، بلکہ ہمارا دل ہے جو ملبے کے نیچے دھڑک رہا ہے اور خوف کے باوجود امید لیے ہوئے ہے۔ غزہ کے ساتھ کھڑے ہونا انسانیت کے ساتھ کھڑے ہونے کے مترادف ہے۔”

(عالمی رہنماؤں کی رائے)
یو ایس ڈیپارٹمنٹ آف پیس کی بانی مس نوری روناغی نے کہا،
“علی محمد خان امن کی تعمیر کرنے والی نئی نسل کی نمائندگی کرتے ہیں۔ وہ بے خوف، عوامی سطح سے جڑے ہوئے، اور سفارتی بصیرت رکھنے والے رہنما ہیں۔ غیر مسلح دنیا کا ان کا مطالبہ کوئی خیالی نہیں، بلکہ ضروری ہے۔”

(حالیہ اقدامات اور مہمات)

  • کیتھی کیلے اور Voices for Creative Nonviolence کے اراکین سمیت امن رہنماؤں کے ساتھ تعاون
  • اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کی وکالت
  • تنازعات کے شکار علاقوں میں پرائیویٹ ہتھیاروں کے حوالے کرنے کے پروگرامز کی قیادت
  • نوجوانوں کو امن کی تعلیم اور انتہا پسندی کے خلاف سرگرمیوں میں شامل کرنا
  • اقوام متحدہ کے پلیٹ فارمز کے ذریعے جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے مکالمے کو فروغ دینا
  • ECOSOC سے وابستہ این جی اوز کے ساتھ مل کر غیر تشدد اور انصاف پر مبنی عالمی اتحاد بنانا
  • تنظیم تعاون اسلامی (OIC) اور امریکی کانگریس کے رہنماؤں کے ساتھ پابندیاں اور انسانی امداد تک رسائی کے مطالبے پر کام

نوبل امن انعام 2025 کا اعلان اس سال کے آخر میں اوسلو، ناروے میں کیا جائے گا۔ اگر علی محمد خان کو یہ اعزاز دیا جاتا ہے، تو وہ پاکستان کی حالیہ تاریخ میں پہلے امن رہنما ہوں گے جو یہ انعام حاصل کریں گے، اور 21ویں صدی میں مسلم دنیا کے چند منتخب افراد میں شامل ہوں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں